ہارمونز میں عدم توازن _وجوہات اور احتیاط



 ہارمونز میں عدم توازن _وجوہات اور احتیاط

ہارمونز میں عدم توازن کی وجوہات کی سب سے اہم وجہ مستقل تناو اور پرسکون لائف سٹائل کا نہ ہونا وہ خواتین جو گھریلو ناچاقیوں میں الجھی رہتی ہیں یا بھر پور غذا یا پوری نیند نہیں لیتی ان کے ہارمونز میں عدم توازن پیدا ہونا شروع ہو جاتا ہے اس کے علاوہ وہ خواتین جو تمباکو نوشی کا زیادہ استعمال کرتی ہیں ان کے ہارمونز بھی ڈسٹرب ہو جاتے ہیں
ہارمونز میں عدم توازن سے پیدا ہونے والی علامات
افسردگی ڈیپریشن
حیض کی کمی یا زیادتی
وزن کا بڑھنا یا تیزی سے کم ہونا
بالوں کا گرنا اور روکھا ہونا
بے چینی پریشانی اور گھبراہٹ
چہرے پر بال
ان میں sex feeding کا کم یا زیادہ ہونا
ہارمونز میں عدم توازن سے پیدا ہونے والی خرابیوں کے لیے چند احتیاطیں
ورزش کرنا لیکن پیچیدہ اور تھکا دینے والی ورزش سے گریز کریں
مصنوعی فلیور اور رنگوں کا استعمال نہ کریں
باقاعدگی سے دھوپ میں بیٹھنا چاہئے
تیز مرچ مصالحہ سے پرہیز کریں
وٹامن ڈی اور پروٹین کی کمی بھی ہارمونز میں عدم توازن پیدا کرتی ہیں اس کے لیے دوائیں اور انجیکشن استعمال کیا جا سکتا ہے
وزن بڑھانے والی غذاؤوں سے پرہیز کریں
کچھ غذائیں جو ہارمونز کی خرابی کو درست کرتی ہیں
پالک ان غذاؤوں میں سرفہرست ہے جس میں میگنشیم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے
وٹامن ڈی کے حصول کے لیے مچھلی کا استعمال کریں اس کے لیے مچھلی کے تیل کے بنے کیپسول بھی استعمال کیا جا سکتا ہے
السی جس میں اومیگا تھری وافر مقدار میں پایا جاتا ہے ہارمونز کی درستگی کے لیے کارآمد ہے
سبز چائے کا روزانہ استعمال بھی ہارمونز کے مفید ہے
ادرک کا استعمال بھی خاص ان خواتین کے لیے جو حیض کی کمی یا زیادتی کی وجہ سے چڑچڑاپن کا شکار ہو جاتی ہیں
بروکلی کی سبزی بھی ہارمونز کے لیے بہترین ہے
میتھی ہارمونز کو بیلنس رکھنے میں کافی معاون ثابت ہوتی ہے اس کو سبزی کے طور استعمال کیا جا سکتا ہے
بیگن کا استعمال بھی ہارمونز کے لیے مفید ہے


بِسْمِ اللّٰهِ مطب
پروفیسر حکیم سید تحمل حسین شاہ
وائس پریزیڈنٹ
پاکستان طبی کونسل ڈسٹرکٹ ساہیوال
ہیلتھ کئیر کمیشن آف پاکستان سے رجسٹرد ادارہ
گھر بیٹھےامراض کے مستقل اور مستند علاج کے لئے رابطہ کریں
Contact Us
📞 0305-9996198
📞 0345-6996198

Comments