حمل نہ ٹھہرنے کی وجوہات۔
شادی شدہ افراد کے لیئے اولاد سب سے قیمتی تحفہ ہے ۔ اولاد کے نا ہونے کی بہت سی وجوہات ہیں۔ کچھ میں مسئلہ مرد میں ہوتا ہے کچھ میں عورت میں۔ ان وجوہات میں ایک بڑی وجہ وقت پر کوشش نا کرنا ہے۔ پورے مہینہ میں دو چار دن ہی حمل ٹھہرنے کا وقت ہوتا ہے۔ اس وقت پر کوشش نا کرنے حمل نہیں ٹھہرتا۔ اور جن جوڑوں میں کسی ایک کو ساتھ میں کوئ اور مسئلہ بھی ہو تو معاملہ گھمبیر ہو جاتا ہے۔ جو بھائ کمانے کے لئیے بیوی کے بغیر بیرون ملک گئے ہوئے ہیں اور ایک آدھے مہینے کی چھٹی پر آتے ہیں ان کی اولاد نا ہونے کی بڑی وجہ یہی ہوتی ہے کہ وقت پر کوشش نہ کرنا۔ایک وقت کی منی میں ڈیڑھ لاکھ سے بیس کروڑ تک سپرم ہوتے ہیں۔ سپرم پانچ دن تک زندہ رہ سکتا ہے۔عورت کی اوری ہر ماہ صرف ایک انڈہ پیدا کرتی ہے۔ یہ انڈہ ماہواری شروع ہونے کے چودھویں دن پیدا ہوتا ہے۔ انڈہ بارہ سے چوبیس گھنٹے زندہ رہ سکتا ہے۔ اس سے پہلے یا بعد میں کوئ کتنی بھی کوشش کر لے انڈہ ہی نہیں ہو گا تو حمل کیسے ٹھرے گا۔ کچھ افراد ماہواری ختم ہونے کے فورا بعد کوشش شروع کر دیتے ہیں۔ جب تک انڈہ آتا ہے تب تک یا تو تھک جاتے ہیں اور کوشش نہیں کرتے یا کوشش کرتے ہیں مگر مسلسل کوشش کرنے سے سپرم کی تعداد بہت کم رہ جاتی ہے۔ جن افراد میں سپرم کی تعداد پہلے ہی کم ہوتی ہے ان کے مواقع اور معدوم ہو جاتے ہیں۔عورت کی ماہواری شروع ہونے کے چودھویں دن انڈہ آتا ہے۔ چونکہ سپرم پانچ دن تک اور انڈہ ایک دن تک زندہ رہ سکتا ہے اس لئے چودہ سے دو دن آگے اور دو دن پیچھے، یہ صحیح وقت ہے کوشش کرنے کا فرض کریں بیوی کی ماہواری مہینہ کی ایک تاریخ کو شروع ہوتی ہے۔ چودہ تاریخ کو انڈہ آئے گا۔ بارہ تاریخ سے سولہ تاریخ تک حمل ٹھہرنے کا وقت ہے۔ بارہ تاریخ سے پہلے کوشش بھی نا کریں تاکہ وقت آنے پر سپرم کی تعداد کم نہ ہو۔ بھر بارہ تاریخ سے لے کر سولہ تاریخ تک مسلسل کوشش کریں۔ وقفہ نہ آنے دیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ماہواری چاہے باقاعدگی سے آئے یا نا آئے، جتنے دنوں بعد بھی آئے اور جتنے دنوں کے لئے بھی آئے انڈہ ہمیشہ ماہواری شروع ہونے کے چودویں دن ہی آتا ہے۔ اور یہ اصول تمام عورتوں پر یکساں لاگو ہوتا ہے۔ دوسری بات جو یاد رکھنے والی ہے وہ یہ کہ دن ماہواری شروع ہونے کے دن سے گننے ہیں۔ ماہواری ختم ہونے کے دن سے نہیں۔
مانع حمل
یہی اصول مانع حمل کے لئے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ اگر یکم کو ماہواری شروع ہوتی ہے تو چودہ تاریخ کو انڈہ۔ چونکہ سپرم کی زندگی پانچ دن تک ہو سکتی ہے تو نو تاریخ سے لے کے سولہ تاریخ تک بیوی کے پاس نا جائیں۔ باقی دن جا سکتے ہیں۔ ادھر انڈہ ہی نہیں ہے تو حمل ٹھہر ہی نہیں سکتا۔ یہ دوائیوں وغیرہ کے بغیر حمل سے بچنے کا قدرتی طریقہ ہے۔اور اگر کسی بہن کا بہت کوشش اور علاجِ کے بعد بھی حمل نہیں ہو رہا وہ بہن مجھ سے رابط کریں۔
بِسْمِ اللّٰهِ مطب
پروفیسر حکیم سید تحمل حسین شاہ
وائس پریزیڈنٹ
پاکستان طبی کونسل ڈسٹرکٹ ساہیوال
ہیلتھ کئیر کمیشن آف پاکستان سے رجسٹرد ادارہ
گھر بیٹھےامراض کے مستقل اور مستند علاج کے لئے رابطہ کریں
Contact Us
📞 0305-9996198
📞 0345-6996198
پروفیسر حکیم سید تحمل حسین شاہ
وائس پریزیڈنٹ
پاکستان طبی کونسل ڈسٹرکٹ ساہیوال
ہیلتھ کئیر کمیشن آف پاکستان سے رجسٹرد ادارہ
گھر بیٹھےامراض کے مستقل اور مستند علاج کے لئے رابطہ کریں
Contact Us
📞 0305-9996198
📞 0345-6996198
Comments
Post a Comment