اس میں پیشاب کی نالی (نائزہ )میں زخم ہو جاتا ہے جس سے پیپ بہنے لگتی ہے اکثر میں درد اور شدید جلن ہوتی ہے مرض کی شدت کے باعث نائزہ میں تنگی پیدا ہوکر مرض میں مزید اضافہ ہو جاتا ہےاس کے جرثومہ کو گونوریا کہتے ہیں
اسباب
سوزاک کے اسباب میں پیشاب کی نالی میں رطوبت کا اخراج بند ہونا۔کثرت مباشرت ۔دوران حیض مباشرت کافعل سر انجام دینا ۔گرم و خشک اغزیہ کا کثرت استعمال ۔ادویہ گرم شدید کا استعمال۔ اغلام بازی۔تیزابی ادویات و غذاؤں کا کثرت استعمال زناکاری اس مرض کا خاص سبب ہے۔شدید گرم اغزیہ ۔مثلا گرم مصالحہ جات ۔تیل و ترشی ۔اچار چٹنی شراب خوری ۔کثرت گوشت خوری وغیرہ رطوبت کو روک کر پیشاب کی نالی میں سوزش پیدا کر دیتی ہیں ۔بعض اوقات ریگ مثانہ یا پتھری مثانہ یا کنکریوں کے اٹکنے کے باعث نالی میں سوزش ہو جاتی ہے
علامات
مرض لگنے کے تین یا چار دن سے لے کر آٹھ یا دس دن میں علامات کا اظہار ہونا شروع ہو جاتا ہے پیشاب کی نالی میں سخت سوجن اور سرخی پیدا ہو جاتی ہے خراش و جلن میں اس قدر اضافہ ہو جاتا ہے کہ مریض تڑپ اٹھتا ہے پیشاب میں شدید جلن اور سخت درد ہوتا ہے پیشاب کے سوراخ سے سرخی مائل زرد پیپ خارج ہونے لگتی ہے پانچ یا چھ دن میں مرض میں شدت آ جاتی ہے جلن اور درد میں اضافہ ہو جاتا ہے بعض اوقات اس قدر جلن ہوتی ہے کہ معمولی کپڑابھی چھو جائے تو مریض تڑپ اٹھتا ہے
نوٹ اگر علاج توجہ سے نہ کیا جائے تو قرحہ پیداہو جاتا ہے اور مزمن حالت اختیار کر جاتا ہے یعنی سوزاکی مادہ خون میں سرائیت کر جاتا ہے اور وجود پر پھنسی
پھوڑے نکلنے لگتے ہیں
بِسْمِ اللّٰهِ مطب پروفیسر حکیم سید تحمل حسین شاہوائس پریزیڈنٹ پاکستان طبی کونسل ڈسٹرکٹ ساہیوالہیلتھ کئیر کمیشن آف پاکستان سے رجسٹرد ادارہگھر بیٹھےامراض کے مستقل اور مستند علاج کے لئے رابطہ کریں
Contact Us


Click Here...
Message Bismillah Matab on WhatsApp.
Comments
Post a Comment